ضرت علی ؑ کے فضائل پر مبنی امام نسائی کی مشہور و معروف کتاب۔
امام نسائی کی وفات حسرت آیات کا واقعہ یہ ہے کہ جس وقت امام حضرت علی کرم اللہ وجہہ اور دیگر حضرات اہل بیت کے فضائل ومناقب تحریر فرما کر فارغ ہو گئے تو امام نے چاہا کہ میں یہ فضائل ومناقب (دمشق کی جامع مسجد میں ) پڑھ کر سناؤں تاکہ لوگ فضائل اہل بیت سے واقف ہوں۔چنانچہ ابی اپنی تحریر کا کچھ حصہ ہی پڑھا تھا کہ مجمع میں سے ایک شخص نے دریافت کیا: آپ نے حضرت معاویہ کے متعلق بھی کچھ تحریر فرمایا ہے؟امام نسائی نے جوابا فرمایا: وہ اگر برابر ہی چھوٹ جائیں جب بھی غنیمت ہے۔(یعنی امیر معاویہ کے مناقب کی ضرورت نہیں ) یہ بات سنتے ہی لوگ ان پر ٹوٹ پڑے اور ان کو شیعہ، شیعہ کہہ کر مارنا شروع کر دیا اور اس قدر مارا کہ بے ہوش ہو گئے، لوگ ان کو گھر لے آئے ۔جب ہوش آیا تو فرمایا: مجھ کو لوگو مکہ مکرمہ پہنچا دو چنانچہ مکہ معظمہ پہنچا دیا گیا اور وہیں امام موصوف کی وفات ہوئی اور صفا اور مروہ کے درمیان تدفین ہوئی۔ سنہ وفات ماہ صفر ٣٠٣ھ ہے۔کے بارے میں خصائص علی ؑ - از امام نسائی
معلومات ایپ اضافی
اپ لوڈ کردہ
Snow Whiet
Android درکار ہے
Android 2.1+
کٹیگری
مزید دکھائیں